جھلکیاں

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

توشہ خانہ کیس میں نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ


Urdu News | پاکستان کی خبریں
 نواز شریف
احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ نوازشریف کی توشہ خانہ کیس میں وارنٹ معطلی کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں نوازشریف کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹرز عدالت میں پیش ہوئے ۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے نواز شریف کی توشہ خانہ کیس میں وارنٹ معطلی کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں نوازشریف کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹرز عدالت میں پیش ہوئے ۔

دوران سماعت قاضی مصباح نے کہا کہ نوازشریف کے وارنٹ معطلی پر کل درخواست دائر کی تھی، وہ عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں اور 21 اکتوبر کو پاکستان آرہے ہیں لہٰذا ان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیں۔

اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ کیس نیب کورٹ 3 کا معاملہ ہے، اس پر وکیل نے بتایا کہ 24 اکتوبر کو آپکی عدالت میں سماعت مقرر ہے، نوازشریف پیش ہونا چاہتے ہیں۔

نواز شریف کے وکیل کے مؤقف پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم کے کیس کا رکارڈ طلب کرلیا۔

جج نے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائر کی؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ توشہ خانہ کیس میں ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائر نہیں کی، توشہ خانہ کیس میں وارنٹ جاری ہوئے ہیں،فیصلہ نہیں ہوا تھا، اسحاق ڈار کے اسی نوعیت کے کیس میں وارنٹ معطل ہوئے تھے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ نوازشریف کی تازہ ترین طبی رپورٹ بھی ساتھ منسلک کردی ہے، وہ احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، وارنٹ گرفتاری معطل ہونے پر ملزم عدالت پیش ہوتا ہے جب کہ نیب کی جانب سے نوازشریف کا کوئی وارنٹ گرفتاری نہیں، اس لیے وارنٹ معطل کردیں تاکہ عدالت آنے کا راستہ مل جائے۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نوازشریف نے دو ریلیف مانگے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا چاہتے ہیں، نواز شریف آنا چاہتے ہیں تو وارنٹ 24 اکتوبر تک معطل کردیں۔

عدالت نے وکیل صفائی اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کی وارنٹ معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Post a Comment

0 Comments