

سعودی عرب نے پاکستان کو سالانہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کا تیل دینے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان میں تین ارب ڈالر جمع کروانے کا اعلان کیا ہے۔
وزیرِ توانائی حماد اظہر کا ٹویٹر پر کہا ہے کہ سعودی عرب سے تیل پاکستان موخر ادائیگی کی سہولت میں دیا جائے گا جبکہ فوری ادائیگی نہیں کی جائے گی۔
حماد اظہر کے مطابق سعودی ترقیاتی فنڈ کے ان اقدامات سے قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافے کی وجہ سے پاکستان کی تجارت اور زرِمبادلہ کے اکاؤنٹس پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
https://twitter.com/Hammad_Azhar/status/1453084389177397248?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1453084389177397248%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bbc.com%2Furdu%2Fpakistan-59035466
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق گزشتہ روز سعودی ترقیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان حکومت کو کورونا کی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے پاکستان کے مرکزی بینک میں تین ارب ڈالر جمع کروائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اس ’معاشی پیکیج‘ کا اعلان پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورۂ سعودی عرب کے بعد کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر رواں ہفتے سعودی عرب کا تین روزہ دورہ کیا تھا۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی کی سہولت بھی پہلی بار نہیں دی جا رہی اور ماضی میں بھی پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی جاتی رہی ہے۔
0 Comments